المدة الزمنية 4:33

Meherposh Episode 1 | Har Pal Geo | Drama Review Channel | ShowBees

بواسطة ShowBees
43 158 مشاهدة
0
104
تم نشره في 2020/04/06

#MeherPosh #Drama2020 #AyezaKhan #AliAbas #DanishTaimoor TOP PAKISTANI DRAMAS 2020 PLAYLISTS ARE UNDER BELOW: 1. PYAR KE SADQAY /playlist/PL_5bUshfmNg47I_xxbjg9Q0MMTDBDvwCP 2. DIL RUBA : /playlist/PL_5bUshfmNg6qTGCOuvPOL1oonW1QhOeH 3. DEEWANGI: /playlist/PL_5bUshfmNg4v0kSzhSEuDLcRMVhRa-C8 4. MEHAR POSH: /playlist/PL_5bUshfmNg79gUxwCWFxgSixOsYkqyUX 5. ISHQIYA: /playlist/PL_5bUshfmNg6Pf7k_zwi9WjLhrwzB-bhW 6. DEEWAR E SHAB: /playlist/PL_5bUshfmNg4_z3qk_XLLZizAOBCdk5yJ مہرو کا گھرانہ ہنستے مسکراتے آنگن کی طرح ہے ۔ مہرو کی ماں نصرت بیگم ایک سلیقہ شعار خاتون ہیں اور باپ ماسٹر ، مہرو کی ایک شرمیلی سی بہن اور خود مہرو جو کہ سرکاری ملازم ہے اور ماہوار چالیس ہزار کما کر اپنی ماں کی ہتھیلی پہ رکھتی ہے ۔ اس طرح گھر کے کل ملا کر چار افراد ہیں ۔ مگر ایک پانچواں فرد ہے شاہ جہاں جو کہ محلے دار ہے ، مگر ماسٹر جی کے باہر کے سارے کام نمٹاتا ہے ، شاہ جہاں کی ماں ہے ہر وقت شاہ جہاں سے خفا رہتی ہے کہ تو کیا بیگانے لوگوں کے کاموں میں لگے رہتے ہو ، تجھے اپنی بوڑھی ماں کا ذرا برابر بھی خیال نہیں ، شاہ جہاں اپنے بھی سارے گھر کا نظام چلاتا ہے گھر جا جھاڑو پوچا کھانا وغیرہ سب کچھ ، مگر ماں کی خواہش ہے کہ میرا بیٹا بس محلے میں ادھر اُدھر نہ گھومے اور گھر پر رہے ، شاہ جہاں کا کہنا ہے کہ ماسٹر جی کے ان پر بہت احسانات ہیں ، جب وہ اس محلے میں آئے تو ماسٹر جی کی فیملی نے ہی تو انہیں سپورٹ کیا تھا وہ بھلا احسان فراموش کیسے ہو سکتا ہے۔ شاہ جہاں دل ہی دل میں مہرو کو بہت پسند کرتا ہے ، اور اُدھر مہرو کی چھوٹی بہن بھی دل ہی دل میں شاہ جہاں کو پسند کرتی ہے ۔ مگر شاہ جہاں اپنے پیار کے احساسات کا اظہار تو دور کی بات کسی کو گماں تک نہیں ہونے دیتا کہ وہ مہرو سے محبت کرتا ہے ، اور ادھر مہرو کی بہن کا بھی یہی حال ہے ۔ وہ بھی کسی کو گمان تک نہیں ہونے دیتی کہ وہ شاہ جہاں کو چاہتی ہے ۔ ماسٹر جی کے گھر سکینہ نامی خاتون اپنے بیٹے نعیم کا رشتہ لے کر آئیں، وہ مہرو کو اپنی بہو بنانا چاہتی ہیں ۔ سکینہ کا بیٹا نعیم فرنیچر کا کام کرتا ہے ۔ ماسٹر جی اور نصرت بیگم کو رشتہ مناسب لگا تو ہاں کر دی ۔ کچھ ہی دن بعد شکیلہ نامی عورت ماسٹر جی کے گھر اپنے بیٹے کیلئے مہرو کا ہاتھ مانگنے کیلئے آ گئیں ۔ مگر ماسٹر جی اور نصرت نے بتا یا کہ وہ تو پہلے سے ہی مہرو کا رشتہ طے کر چکے ہیں ۔ تھوڑا بات چیت کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ جہاں پہ مہرو کا رشتہ ہوا ہے وہ تو شکیلہ کی بھابھی ہیں شکیلہ کو بڑا ہی تعجب ہوا کہ دیکھو دنیا کتنی چھوٹی ہے ، جہاں پہ تم لوگوں نے اپنی بیٹی کا رشتہ کیا ہے وہ کوئی غیر نہیں اس کی اپنی ہی بھابھی کا بیٹا ہے ۔ شکیلہ نے نصرت اور ماسٹر سے اجازت چاہی اور گھر چل دی ۔ شکیلہ ایک بیوی عورت ہونے کے ساتھ ساتھ اکلوتے بیٹے کی ماں ہے ۔ شکیلہ ایک شکی عورت ہے اور کسی کی خوشی سے خوش نہیں ہوتی ۔ اس لئے گھر میں چیختے ہوئے آئی آتے ہی میز سے کانچ کا گلاس اٹھا کر زمیں پہ دے مارا اور کہا کہ سکینہ اپنے آپ کو سمجھتی کیا ہے ۔ ہر جگہ مجھ سے سبقت لے جاتی ہے ۔ اتنا اچھا رشتہ تھا وہ بھی یہ کمبخت لے اُڑی ۔ کاش کہ میں پہلے مہرو کے گھر پہنچ جاتی اور اپنے بیٹے کا رشتہ مانگ لیتی کیونکہ لڑکی پڑھی لکھی ہونے ساتھ ساتھ نوکری بھی کرتی ہے اور چالیس ہزار مہینہ کماتی ہے ۔ ادھر سکینہ نے اپنے بیٹے نعیم سے بات کی کہ تیرے لئے ایسی لڑکی تلاش کی ہے جو واقعی تعریف کے قابل ہے ، بس ایسی لڑکی ہے جسے تم اپنا آئیڈیل مانتے ہو ۔ بالکل حور ہے ۔ انتہائی شرمیلی اور باحیا ۔ نعیم نے اپنی ماں سے کہا کہ اگر ایسا ہے تو یہ رشتہ مجھے منظور ہے ۔ آپ نے میرا رشتہ کیا ہے تو کچھ سوچ سمجھ کر ہی کیا ہو گا ناں ۔ ادھر نصرت اپنی بیٹی مہرو کو لے کر شاپنگ کرنے پہنچے ہیں ساتھ میں شاہ جہاں کو بھی لے لیا کہ ہیلپ آئوٹ کر دے گا ۔ ادھر نعیم اپنی ماں کو لے کر سیم مال پہ شاپنگ کرنے کیلئے پہنچے ہیں ۔ نعیم کی اچانک نظرمہرو پر پڑی مہرو شاپنگ سے تھکی ہاری بیٹھی ہے اور شاہ جہاں مہرو کا سامان اٹھا رہا ہے ۔ نعیم نے اچانک ہی اپنی ماں سے سوالیہ نظروں سے پوچھا یہ لڑکا کون ہے ؟ اور یوں اس قسط کا ہوا اختتام

الفئة

عرض المزيد

تعليقات - 5